ڈین براؤن
ڈین براؤن ( پیدائش: 22 جون، 1964 ) ایک امریکی مصنف ہیں ، جو جاسوسی، سنسنی خیز فکشن ناول نگار ہیں، اور سال 2003 میں لکھے گئے بیسٹ سیلر ناول ڈاونچی کوڈ سے پہچانے جاتے ہیں۔اس سے قبل وہ اس سلسلہ کا پہلا ناول اینجلز اینڈ ڈیمنز تحریر کرچکے ہیں، اور اس ناول کے بعد اسی تسلسل میں ان کے دو مزید ناول دی لوسٹ سمبل اور انفرنو بھی منظر عام پہ آ چکے ہیں۔ اس سیریز کے علاوہ ان کے دو ناول ڈیسپشن پوائنٹ اور ڈیجیٹل فوٹریس بھی شائع ہوئے ہیں۔
اقتباسات
ترمیم- جہنم کے تاریک ترین مقامات اُن لوگوں کے لیے مخصوص ہیں۔ جو اخلاقی بحران کے وقت بھی اپنی غیر جانبداری پر قائم رہتے ہیں۔ (انفرنو)
- ہم میں سے کچھ کتابِ مقدس کے صفحات میں معجزات کو تلاش کرتے ہیں... اور ہم میں سے کچھ سائنٹیفک امریکن کے صفحات میں معجزات تلاش کرتے ہیں. (انفرنو)
- اس پر غور کریں۔ انسان کی ابتداء سے 1800 عیسوی تک انسانی آبادی کو ایک ارب ہونے میں ہزاروں برس لگے۔ پھر حیرت انگیز طور پر 1920عیسوی کی دہائی میں آبادی دو ارب تک پہنچ گئی ، یعنی دوگنا ہونے میں صرف سو سال لگے۔ اس کے صرف پچاس برس بعد 1970کی دہا ئی میں آبادی دوگنا یعنی چار ارب ہوگئی ۔ آپ تصور کر سکتے ہیں، کہ ہم بہت جلد آٹھ ارب کی لکیر تک پہنچنے والے ہیں۔صرف آج (ایک دن میں )، انسانی نسل سیارۂ زمین پر ایک چوتھائی ملین (ڈھائی لاکھ)افراد اضافہ کررہی ہے.... ایک چوتھائی ملین....اور یہ سب روز ہورہا ہے، ہر قسم کے حالات میں .... فی الحال ہم ہر سال جرمنی کے پورے ملک کے برابر آبادی میں اضافہ کر رہے ہیں۔
- عقیدہ آفاقی ہے. اس کو سمجھنے کے لئے ہمارے مخصوص طریقوں صوابدیدی ہیں. ہم میں سے کچھ، حضرت عیسی علیہ السلام سے دعا کرتے ہیں۔ ہم میں سے کچھ، مکہ میں جاتے ہیں۔ ہم میں سے کچھ ایٹم کے چھوٹے ذرات کا مطالعہ کرتے ہیں۔ آخر میں ہم سب صرف سچ کو تلاش کر رہے ہیں۔ (اینجلز اینڈ ڈیمنز)
- علم ایک آلہ ہے، اور تمام آلات کی طرح، اس کے اثرات (اس کا استعمال) صارف کے ہاتھ پر ہی منحصر ہے۔ (دی لوسٹ سمبل)
- سائنس مجھ سے کہتی ہے، خدا ضرور موجود ہے۔۔۔۔ میرا دماغ مجھ سے کہتا ہے خدا کو کبھی نہیں سمجھا جاسکتا اور میرا دل مجھ سے کہتا ہے میں اس قابل نہیں ہوں۔۔۔۔ (اینجلز اینڈ ڈیمنز)
- عقیدہ آپ کی حفاظت نہیں کرتا. دوائیاں اور ائیر بیگز... یہ چیزیں آپ کی حفاظت کرتی ہیں.
خدا آپ کی نہیں بچاتا. عقل بچاتی ہے. اور روشن خیالی. اپنے ایمان کو ٹھوس نتائج کے ساتھ پرکھو. کتنا عرصہ ہوا ہم نے کسی کو پانی پر چلتے دیکھا؟۔۔۔۔۔۔ آج کے جدید معجزات سائنس سے تعلق رکھتے ہیں. . . کمپیوٹر، ویکسینز، خلائی سٹیشن. . . اور ایجادات بھی ایک معجزہ ہی ہے. جب ایک لیبارٹری میں عدم سے کوئی شے وجود میں لائی جاتی ہے. (اینجلز اینڈ ڈیمنز)
آخر میں،اگرچہ،ہم سب ایک ہی بات کا اعلان کر رہے ہیں. یہی زندگی کا مطلب ہے. کہ جس نے ہمیں پیدا کیا اس کے شکر گزار بنیں۔ (اینجلز اینڈ ڈیمنز)
- زندگی رازوں سے بھری ہوئی ہے. تم ان سب کو ایک ہی باری میں نہیں سیکھ سکتے ہیں. (ڈاونچی کوڈ)
- انسانی ذہن کا اپنا ایک خود کار دفاعی نظام ہے جس کے تحت ذہن ان تمام حقائق کی نفی کر دیتا ہے جو دماغ پر ضرورت سے زیادہ بوجھ کا باعث بنتے ہیں۔ (انفرنو)
- عورت کا تصور زندگی دینے والی کے طور پر قدیم مذہب کی بنیاد تھی.بچے کو تخلیق کرنا ایک ماورائی اور طاقتور صلاحیت سمجھا جاتا.مگر افسوس کی بات ہے کہ، عیسائی فلسفہ نے اس حیاتیاتی حقیقت کو نظر انداز کرکے خواتین کی تخلیقی صلاحیتوں کو ہتھیانے کا فیصلہ کیا اور مرد کو خالق کے طور پر پیش کیا.
توریت کی کتاب پیدائش ہمیں بتاتی ہے کہ حوا کو آدم کی پسلی سے پیدا کیا گیا تھا. یوں عورت کو مرد کی ایک ذیلی شاخ سمجھا گیا.اور پہلا گناہ (یعنی آدم کو شجر ممنوعہ کھلانے) کا الزام بھی عورت کے سر رہا۔توریت کی کتاب پیدائش کی ابتداء دراصل (دین و دنیا میں) عورت کے عملی کردار کا اختتام تھا۔ (ڈاونچی کوڈ)
- تاریخ ہمیشہ فاتحین نے ہی لکھی ہے. جب دو تہذیبوں کے درمیان تصادم ہوتا ہے، تو مفتوح قوم کا نام و نشان مٹادیا جاتا ہے اور فاتح تاریخ کی کتابوں کو لکھتے ہیں وہ کتابیں جن میں ان کی اپنی عظمت و تَکریم اور مفتوح دشمن کی تحقیر و اہانت ہوتی ہے. جیسا کہ نیپولین نے ایک بار کہا تھا کہ، "آخر تاریخ کیا ہے، بس ایک من گھڑ ت کہانی جس پر متفق ہوجائیں" اپنی اس فطرت کی وجہ سے، تاریخ ہمیشہ ایک طرفا بات ہوتی ہے. (ڈاونچی کوڈ)
- ہر نسل کی عظیم کامیابی کو آنے والی نسل کی ٹیکنالوجی غلط ثابت کر دیتی ہے. (دی لوسٹ سمبل)
- درد ہماری نشوونما کا ایک حصہ ہے. اسی سے ہم سیکھتے ہیں. (اینجلز اینڈ ڈیمنز)
- دنیا کے (حقیقی) مفہوم سے آگاہ ہوئے بغیر دنیا میں رہنا ایسا ہی ہے جیسے کہ ایک عظیم لائبریری میں بے مقصد گھوما جائے وہ بھی کتابوں کو چھونے کے بغیر. (دی لوسٹ سمبل)
- ہمارے دماغ کبھی کبھی وہی کچھ دیکھتا ہے جسے ہمارا دل صحیح سمجھتا ہے۔ (اینجلز اینڈ ڈیمنز)
- بائبل آسمان سے بذریعہ فیکس نہیں اتری۔ بائبل میری عزیز! انسان کی تخلیق ہے، خدا کی نہیں۔ بائبل جادوئی طریقے سے آسمان سے نہیں ٹپکی تھی۔ انسان نے پرآشوب دور کا تاریخی ریکارڈ رکھنے کے لیے اسے تخلیق کیا تھا اور یہ بے شمار ترجموں، اضافوں اور نظر ثانیوں کے بعد وجود میں آئی ہے۔ تاریخ میں کبھی اس کتاب کا کوئی مصدقہ نسخہ نہیں رہا۔ (ڈاونچی کوڈ)
- خوفناک چیزیں اس دنیا میں ہوتی رہتی ہیں۔ انسانی المیہ ایسا ثبوت ظاہر کرتا ہے جیسے خدا ممکنہ طور پر قادرالمطلق اور مہربان دونوں نہیں ہو سکتا۔
اگر وہ ہم سے محبت کرتا ہے اور ہماری صورت حال کو تبدیل کرنے کی طاقت رکھتا ہے تو، اسے ہمارے درد کی روک تھام کا خواہاں ہونا چاہیے
کیا وہ نہیں ہے؟
کیا وہ خواہاں ہے؟
اچھا۔۔۔۔ اگر خدا ہم سے محبت کرتا ہے، اور وہ ہماری حفاظت کر سکتا ہے تو ۔۔۔۔۔ اسے کرنا چاہیے۔
یوں لگتا ہے یا تو وہ قادرِ مطلق ہے اور کٹھور بھی ہے۔۔۔۔۔ یا وہ کریم النفس ہے اور بے بس ہے۔
کیا آپ کے بچے ہیں؟
نہیں!!!
تصور کیجیے کی آپ کا ایک آٹھ سالہ بیٹا ہے ۔۔۔۔۔ کیا آپ اس سے محبت کریں گے؟
بالکل۔
اس کی زندگی سے درد دور کرنے کے لیے آپ وہ سب کچھ کریں گے جو آپ کی طاقت میں ہوگا؟
بالکل.
آپ اسے اسکیٹ بورڈ چلانے دوگے؟
ضرور، میں اس اسکیٹ بورڈ چلانے دونگا، لیکن میں اس سے احتیاط کرنے کا بھی کہوں گا۔
تو اس بچے کے والد کے طور پر، آپ اس کو کچھ بنیادی باتیں اور اچھا مشورہ بتاکر کو جاتے دیں گے کہ وہ خود ہی غلطی کرے؟
کیا آپ کا مطلب ہے کہ میں اس کے پیچھے دوڑتا رہوں اور اسے ناز بردار لاڈلا بنادوں۔
لیکن کیا ہو اگر وہ گر جائے اس کا گھٹنا چھل جائے؟
اس سے وہ زیادہ محتاط رہنا سیکھے گا۔
تو اگرچہ آپ اپنے بچے کی تکلیف و درد کو روکنے کے لئے طاقت رکھتے ہیں لیکن، اس سے اپنی محبت کا اظہار اس طرح کرتے ہیں کہ وہ خود گر کر سبق حاصل کرے؟
بالکل۔ درد ہماری نشوونما کا ایک حصہ ہے۔ یہ ہمارے سیکھنے کا طریقہ ہے۔
بالکل درست۔ (اینجلز اینڈ ڈیمنز)
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم