ختم نبوت
ختم نبوت
ختم نبوت سے مراد محمد بن عبد اللہ کو آخری نبی اور رسول ماننا اور تسلیم کرنا ہے کہ اُن کے بعد کوئی نبی، رسول یا پیغمبر نہیں آئے گا اور محمد بن عبد اللہ آخری نبی اور رسول ہیں۔
قرآنی آیات سے اقتباس
ترمیم- مَّا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَآ أَحَدٍ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَـٰكِن رَّسُولَ ٱللَّـهِ وَخَاتَمَ ٱلنَّبِيِّـۧنَ وَكَانَ ٱللَّـهُ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيمًا
محمد تمہارے مَردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں لیکن وہ اللہ کے رسول ہیں اور سب انبیا کے آخر میں (سلسلۂِ نبوت ختم کرنے والے) ہیں اور اللہ ہر چیز کا خوب علم رکھنے والا ہے۔
- سورہ احزاب، آیت 40۔
احادیث سے اقتباس
ترمیم- میری اور دوسرے انبیاء کی مثال ایسی ہے، جیسے کسی آدمی نے مکان بنایا، اور اُس کے سجانے اور سنوارنے میں کوئی کمی نہ چھوڑی۔ مگر کسی گوشے میں ایک اینٹ کی جگہ خالی چھوڑ دی۔ لوگ اُس کے گرد پِھرتے اور تعجب سے کہتے: بھلا یہ اینٹ کیوں نہ رکھی؟۔ فرمایا: وہ اینٹ میں ہوں، میں سارے انبیاء سے آخری ہوں۔
- صحیح بخاری: کتاب المناقب، حدیث 3535، صفحہ 288۔ صحیح مسلم: کتاب الفضائل، حدیث 5961، صفحہ 1084۔ سنن ترمذی: کتاب الآداب، حدیث 2862، صفحہ 1939۔