الطاف حسین حالی
ہندوستانی شاعر (1915-1837)
الطاف حسین حالی (پیدائش: 1837ء – وفات: 31 دسمبر 1914ء) اردو زبان کے نامور شاعر، ادیب اور نثرنگار تھے۔
اقتباسات
ترمیم- دین برحق کی شان یہ ہے کہ اُس میں کوئی چیز اِنسان کو مجبور کرنے والی نہ ہو۔ نہ اعتقادات میں کوئی محال بات تسلیم کرائی جائے ، نہ عبادات میں کوئی بوجھ ایسا ڈالا جائے کہ عاجز بندوں سے اُس کی برداشت نہ ہوسکے۔ کھانے، پینے، پہننے اور برتنے کی چیزوں میں اُن کے لیے اُسی قدر روک ٹوک ہو جیسے طبیب کی طرف سے بیمار کے حق میں ہوتی ہے۔ اُس کا بڑا مقصد اِخلاق کی تہذیب اور نفسِ انسانی کی تکمیل ہو۔ اُس میں عبادت کے طریقے ایسے عمدہ ہوں جن میں مشقت کم اور فائدہ بہت ہو۔ اُس کے اصول ایسے جامع ہوں کہ ایک نیکی میں بہت نیکیاں مندرج ہوں۔ اُس میں کوئی بندش ایسی نہ ہو جس سے انسان کو اپنی واجبی آزادی سے دستبردار ہونا پڑے۔ اُس میں کوئی مزاحمت ایسی نہ ہو جس سے انسان پر ترقی کی راہیں مسدود ہوجائیں اور وہ خلافت ِ رحمانی کا منصب حاصل کرنے سے محروم رہ جائے اور جس خوانِ یغما سے اُس کے بنی نوع بہرہ مند ہیں، اُس میں اُن کا شریک نہ ہوسکے؛ جیسے ایک کوتل گھوڑا، جو اپنے ہم جنسوں کو جنگل میں آزاد اور بے قید چرتا اور کلول کرتا دیکھتا ہے مگر خود اپنے مالک کے بس میں ایسا مجبور و ناچار ہے کہ اُن کو حسرت بھری نگاہ سے دیکھتا ہے، لیکن ہاتھ پاؤں نہیں ہلاسکتا اور بوجھ میں لدا ہوا چپ چاپ چلا جاتا ہے۔
- کلیات نثر حالی: جلد 1، صفحہ 4/5۔
- ایک شخص کی بدگمانی سے جو مضر نتیجے پیدا ہوتے ہیں، وہ اکثر ایک یا چند آدمیوں سے زیادہ کو نقصان نہیں پہنچتے۔ لیکن جب کسی ملک یا قوم کی عام طبیعتوں میں بدگمانی کا بیج بویا جاتا ہے تو اُس سے تمام ملک یا تمام قوم کو مضرت پہنچتی ہے۔
- کلیات نثر حالی: جلد 1، صفحہ 138۔
حالی سے متعلق اقتباسات و آراء
ترمیم- اردو ادب کی تاریخ میں تین مرنجان اہلِ قلم ایسے گزرے ہیں جن کی ذاتی شرافت و شائستگی اور عظمت و برگذیدگی اُن کی تحریر سے بھی جھلکتی ہے۔ یہ تینوں اپنے مزاج و اقدار کی بلندی ، شیرینی اور شائستگی کو اپنے الفاظ میں سمو دیتے ہیں، اور اپنے لہجے میں اپنی طبیعت و کردار کا سارا حُسن لے آتے ہیں: یہ ہیں خواجہ الطاف حسین حالی،رشید احمد صدیقی اور فیض احمد فیض۔
- شام شعر یاراں، صفحہ 58۔
کتابیات
ترمیم- شیخ محمد اسمٰعیل پانی پتی : کلیات نثر حالی، جلد 1، مطبوعہ مجلس ترقی ادب، لاہور، دسمبر 1967ء
- مشتاق احمد یوسفی: شام شعر یاراں، مطبوعہ کراچی، 2014ء