کنفیوشس

چینی فلسفی اور سیاست دان

کنفیوشس، (551 قبل مسیح سے 479 قبل مسیح ) کا ایک معروف چینی فلسفی، بعد میں عوام نے اس کے نام سے ایک مذہب کی بنیاد رکھی، جو کنفیوشس ازم کہا جاتا ہے۔ کنفیوشس کے شاگرد اسے کنگ فوزے (چینی:孔夫子) یعنی استاد کنگ کہتے تھے۔ کنفیوشس کی کتاب عظیم درس ہے۔ کنفیوشس نے اخلاقیات اور تعلیم پر زور دیا۔ کنفیوشس نے 72 برس عمر پائی۔

گلدستہ تحریر ترمیم

  • اُن کی فکر مت کرو جو آپ کی قدر نہیں کرتے، اُن کی فکر کرو جو دوسروں کی قدر نہیں کرتے۔ (باب 1-16)
  • شاعری کی بیاض کے تین سو شعروں کو ایک فقرے میں یوں بیان کیا جا سکتا ہے۔
لُو سنگ، چِی اَنگ
برائی کا مت سوچو۔ (باب 2-2)
  • وہ اتنا کم عقل ہے کہ اس نے کہیں بھی میرے ساتھ اختلاف نہیں کیا۔ (باب 2-9)
  • اعلیٰ انسان لفاظی کی بجائے ،عمل میں سبقت رکھتا ہے۔ (باب 2-13)
  • میں نہیں جانتا کہ اگر کوئی شخص قابل اعتبار نہیں ہے تو وہ کیا حاصل کر سکتا ہے۔(باب 2-22)
 
If you see what is right and fail to act on it, you lack courage۔

دیگر ترمیم

  • ساری بادشاہت میں اعلیٰ ترین نیکی کو پیش کرنے کے خواہش مند قدماء نے سب سے پہلے اپنی اپنی ریاستوں میں وعظ دیے۔ اپنی ریاستوں میں نظم قائم کرنے کے لیے انہوں نے پہلے اپنے گھرانوں کو منظم بنایا۔اپنے گھرانوں کو منضبط کرنے کی خواہش میں انہوں نے خود کو ٹھیک کیا۔خود کو ٹھیک کرنے کی خواہش میں انہوں نے پہلے اپنے دلوں صاف کیا۔ اپنے دلوں کو صاف کرنے کی خواہش میں انہوں نے پہلے اپنی سوچوں کو بے لوث بنایا، سوچوں کو بے لوث بنانے کی خواہش میں انہوں نے پہلے اپنے علم کو زیادہ سے زیادہ لوگون تک پہنچایا۔علم کی یہ توسیع چیزوں پر تحقیق کرنے میں ہی مضمر ہے۔

چیزوں پر تحقیق کر لینے سے علم مکمل ہو گیا۔ ان کے علم مکمل ہو جانے پر سوچیں بے لوث ہو گئیں۔ سوچوں کے بے لوث ہوجانے پر ان کے دل صاف ہوگئے۔ دل صاف ہوجانے پر ان کی ذات ٹھیک ہوگئی۔ ذات ٹھیک ہوجانے پر ان کے گھرانے منضبط ہوگئے۔ گھرانوں کے منضبط ہونے پر ان کی ریاستیں درست حکومت کی حامل بنیں۔ ریاستوں میں درست حکومتیں بننے پر ساری بادشاہت مطمئن اور مسرور ہو گئی۔[1]

حوالہ جات ترمیم

ویکیپیڈیا میں اس مضمون کے لیے رجوع کریں کنفیوشس.


  1. کنفیوشس، عظیم وعظ