"کشف المحجوب" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 1:
'''کشف المحجوب''' گیارہویں صدی کے مشہور ترین صوفی اور عالم [[داتا گنج بخش|علی ہجویری]] کی تصنیف ہے جو [[تصوف]] کی لاجواب، بہترین اور شاندار شاہکار سمجھی جاتی ہے۔
==اقتباسات==
===باب اول===
*اقسامِ علم بے حد ہیں اور عمر انسانی نہایت ناقص۔ بنا بریں واضح ہوگیا کہ تمام علوم حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض نہیں، مثلاً علم نجوم، علم حساب، علم صنائع و بدائع وغیرہ وغیرہ۔ مگر اِن علوم میں سے اِتنا حاصل کرنا لازمی ہے جس کی شریعتِ مطہرہ کے اندر ضرورت ہے، جیسے کہ علم نجوم۔ اِس کا اِتنا جاننا ضروری ہے کہ جس سے رات دن کے اوقات، صوم و صلوٰۃ کے وقت جانے جاسکیں۔ علم طب اِس قدر ضرور پڑھا جائے کہ جس سے انسان صحت کی حفاظت، عوارضاتِ مرض سے کرسکے۔ اِسی طرح ریاضی (علم حساب) اِس قدر پڑھنی ضروری ہے کہ جس سے علم فرائض آسانی سے سمجھ سکے۔
**باب اول: اثباتِ علم، صفحہ 84/85۔
سطر 9 ⟵ 10:
===باب دؤم===
*درویش جس قدر تنگدست ہو، اُس کے لیے مفید ہے تاکہ حقیقتِ توکل و شانِ رزاق کے راز کا اُس پر اِنکشاف ہو۔ اِس لیے کہ درویش کے لیے علائقِ دنیاوی جس قدر زیادہ ہوں گے، اُسی قدر اُس کو نقصان ہوگا۔ غرض یہ کہ درویش درحقیقت وہی ہے جو ضروریاتِ زندگی کی کسی چیز سے واسطہ نہ رکھے۔ مگر اُسی قدر جس قدر کہ اُس کی ضرورت قوتِ لا یموت کو کافی ہو۔ غرض یہ کہ محبوبانِ الٰہی کی زندگی کا محض الطافِ خفی اور اسرارِ بے نیازی کے ساتھ وابستہ رہنا ہی بہتر و اَفضل ہے۔
**باب دؤم: اثباتِ فقر، صفحہ ۔103۔
 
==مزید پڑھیں==