"علی زین العابدین" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 6:
*جسم اگر بیمار نہ ہوتو وہ مست ومگن ہو جاتا ہے اور کوئی خیر نہیں ایسے جسم میں جو مست ومگن ہو۔
**حلیۃ الاولیاء، ج 3، ص 134۔ سیر اعلام النبلا، ج 4، ص 396۔
 
*دوستوں کا نہ ہونا پردیسی ( اجنبیت) ہے۔
**حلیۃ الاولیاء، ج 3، ص 134۔
*جو باتیں معروف نہیں وہ علم میں سے نہیں، علم تو وہ ہے جو معروف ہو اوراہل علم کا اس پر اتفاق ہو۔
**تہذیب الکمال ج 20، ص 398۔ سیر اعلام النبلاج 4، ص 391۔
سطر 14 ⟵ 13:
*کوئی کسی کی ایسی اچھائی بیان نہ کرے جو اسے معلوم نہ ہو، قریب ہے کہ وہ اس کی وہ برائی بیان کر بیٹھے جو اس کے علم میں نہیں۔
**تہذیب الکمال ج 20، ص 398۔
 
*جن دو شخصوں کا ملاپ اللہ کی اطاعت کے علاوہ ہوا ہو تو قریب ہے کہ ان کی جدائی بھی اسی پر ہو۔
**تہذیب الکمال ج 20، ص 398۔
==قناعت==
*جو اللہ کے دئیے ہوئے پر قناعت اختیار کر لے وہ لوگوں میں سب سے غنی آدمی ہو گا۔
**حلیۃ الاولیاء، ج 3، ص 135۔
 
==عبادات سے متعلق اقوال==
*بندہ تقویٰ و پرہیزگاری کے بغیر جو کچھ کرتا ہے، اُس کی کوئی حقیقت نہیں ہے، پوری پوری عزت تو تقویٰ والے ہی کے لیے ہے۔
سطر 35 ⟵ 32:
*اے بیٹے !مصائب پر صبر کرو اور حقوق سے تعرض نہ کرو اوراپنے بھائی کو اس معاملے کے لیے پسند نہ کرو جس کا نقصان تمہارے لیے زیادہ ہو اس بھائی کو ہونے والے فائدے سے ۔
** تہذیب الکمال ج 20، ص 399۔ حلیۃ الاولیاء، ج 3، ص 138۔
==دوستی==
*دوستوں کا نہ ہونا پردیسی ( اجنبیت) ہے۔
**حلیۃ الاولیاء، ج 3، ص 134۔
*جن دو شخصوں کا ملاپ اللہ کی اطاعت کے علاوہ ہوا ہو تو قریب ہے کہ ان کی جدائی بھی اسی پر ہو۔
**تہذیب الکمال ج 20، ص 398۔
==دمشق میں خطبہ==
* میں پسرِ زمزم و صفا ہوں، میں فرزندِ فاطمہ الزہرا ہوں، میں اس کا فرزند ہوں جسے پسِ گردن ذبح کیا گیا۔ میں اس کا فرزند ہوں جس کا سر نوکِ نیزہ پر بلند کیا گیا۔ ہمارے دوست روزِ قیامت سیر و سیراب ہوں گے اور ہمارے دشمن روزِ قیامت بد بختی میں ہوں گے۔