"علی ہجویری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 10:
*کھانے کے ادب کی شرط یہ ہے کہ تنہا نہ کھائیں اور جو کھائیں، ایک دوسرے پر ایثار کریں۔
*طالبِ حق کو چاہیئے کہ چلتے وقت یہ خیال رکھے کہ اپنا قدم زمین پر کس لئے رکھتا ہے۔ خواہش نفسانی کے لئے یا [[اللہ]] تعالیٰ کے لئے؟ اگر وہ خواہش نفسانی کے لئے زمین پر قدم نہیں رکھتا ہے، تو اُس میں اور بھی کوشش کرے تاکہ اُسے مزید خوشنودی حاصل ہوجائے۔
*کلام شراب کی طرح ہے، جو عقل کو مست کردیتی ہے اور آدمی جب اُس کے پینے میں پڑ جاتا ہے تو اُس سے باہر نہیں نکل سکتا اور اپنے آپ کو اُس سے روک نہیں سکتا۔
*جو چیز دولت مند کی خراب ہوجائے، اُس کا عوض ہوسکتا ہے لیکن جو چیز درویش کی بگڑ جائے تو اُس کا کوئی عوض نہیں ہوتا۔
*[[دل]] پر ایک حجاب ہے جو ایمان کے سوا کسی اور چیز سے دور نہیں کیا جاسکتا اور وہ [[کفر]] اور گمراہی کا حجاب ہے۔
*شریعت اور طریقت میں رقص کی کوئی سند نہیں، کیونکہ وہ عقل مندوں کے اتفاق سے جب اچھی طرح کیا جائے تو لہو ہوتا ہے اور جب بے ہُودہ طور پر کیا جائے تو لغو ہوتا ہے۔
*مسلسل عبادت سے مقامِ کشف و مشاہدہ ملتا ہے۔
*رضا کی دو قسمیں ہیں: اول‘ خدا کا بندے سے راضی ہونا، دؤم‘ بندے کا خدا سے راضی ہونا۔
سطر 22 ⟵ 20:
*سارے ملک کا بگاڑ اِن تین گروہوں کے بگڑنے پر ہے۔ حکمران جب بے علم ہوں، عالم بے عمل ہوں اور فقیر جب بے توکل ہوں۔
*درویش کو لازم ہے کہ وہ بادشاہ کی ملاقات کو سانپ اور اژدھے کی ملاقات کے برابر سمجھے۔
*کلام شراب کی طرح ہے، جو عقل کو مست کردیتی ہے اور آدمی جب اُس کے پینے میں پڑ جاتا ہے تو اُس سے باہر نہیں نکل سکتا اور اپنے آپ کو اُس سے روک نہیں سکتا۔
*شریعت اور طریقت میں رقص کی کوئی سند نہیں، کیونکہ وہ عقل مندوں کے اتفاق سے جب اچھی طرح کیا جائے تو لہو ہوتا ہے اور جب بے ہُودہ طور پر کیا جائے تو لغو ہوتا ہے۔
**تاریخ ساز اقوال، صفحہ 77۔