مرزا غالب

ہندوستانی شاعر (1869-1797)

مرزا غالب (پیدائش: 27 دسمبر 1797ء – وفات: 15 فروری 1869ء) اردو زبان کے عظیم ترین شاعر خیال کیے جاتے ہیں۔

اشعارترميم

  • قید حیات و بند غم ، اصل میں دونوں ایک ہیں‬
    موت سے پہلے آدمی غم سے نجات پائے کیوں؟‬
  • بازیچہ اطفال ہے دنیا میرے آگے
    ہوتا ہے شب و روز تماشا میرے آگے ‬
  • اگر اپنا کہا تم آپ ہی سمجھے تو کیا سمجھے‬
    مزا کہنے کا جب ہے اک کہے اور دوسرا سمجھے‬
  • نہ ستائش کی تمنّا نہ صلے کی پروا‬
    گر نہیں ہیں مرے اشعار میں معنی نہ سہی‬
  • بسکہ دشوار ہے ہر کام کا آساں ہونا
    آدمی کو بھی میسر نہیں انساں ہونا
  • نہ ہوئی گر مرے مرنے سے تسلی نہ سہی
    امتحاں اور بھی باقی ہو تو یہ بھی نہ سہی
  • ترے وعدے پر جیے ہم تو یہ جان جھوٹ جانا
    کہ خوشی سے مر نہ جاتے اگر اعتبار ہوتا

خطوط سے اقتباساتترميم

محققین کی آراءترميم

  • غالب کی زِندگی بڑی ہی پہلودار تھی۔ وہ شروع سے آخر تک تہہ در تہہ نظر آتی ہے۔ اُس میں بے شمار نشیب و فراز دکھائی دیتے ہیں۔ وہ تو ایک حَسین اور دل آویز پہاڑی سلسلے کی طرح حَسین اور دل آویز، پر شکوہ اور شاندار ہے۔ جلال اور جمال دونوں اِس میں گلے ملتے نظر آتے ہیں۔ رومان و حقیقت کا اِس میں ایک نہایت ہی دلکش اور دِل موہ لینے والا امتزاج ملتا ہے۔
    • ڈاکٹر عبادت بریلوی: حیات غالب پر چند خیالات، مشمولہ غالب اور مطالعہ غالب، صفحہ 3۔

مزید دیکھیںترميم

ویکیپیڈیا میں اس مضمون کے لیے رجوع کریں مرزا غالب.


حوالہ جاتترميم