"امام غزالی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 11:
*جب انسان گناہ کا اِرتکاب کرتا ہے تو اُس سے اُس کی پاکیزہ اور معصوم فطرت متاثر ہوتی ہے اور آہستہ آہستہ گناہوں سے اُس کی نفرت، اُن سے اُنس میں تبدیل ہوجاتی ہے۔ لیکن جب کوئی شخص بڑے بڑے گناہوں سے بچنے کا پختہ اِرادہ کرلیتا ہے اور ساری آلائشوں بلکہ اِشتعال انگیزیوں کے باوجود اپنا دامن بچانے کی سعی کرتا ہے تو اِس کشمکش سے اُس کے دِل کے آئینہ سے زنگار دور ہونے لگتا ہے۔
*علم کی ایک ہی قسم نہیں ہے اور نہ ہی ہر قسم ہر ایک کے حق میں یکساں ہے، بلکہ احوال و وَاقعات کے اعتبار سے بدلتا رہتا ہے۔ لیکن کسی نہ کسی جنس علم کی حاجت ہر کسی کو بہرحال ہوتی ہے۔
*دنیا میں دوستی کو برباد کرنے کے لیے اِس سے بڑھ کر اور کوئی چیز نہیں ہوتی کہ دوست کے ساتھ بات بات پر اِختلاف کا اِظہار کرتے رہیں اور مناظرہ کرنے لگیں۔
*تمام آفتیں آنکھ سے ہی پیدا ہوتی ہیں اور اُن کا ظہور گھر کے اندر سے نہیں ہوتا بلکہ یہی در و بام، کھڑکیاں، دریچے اور روزن اِس کے ذمے دار ہوتے ہیں۔
*جس شخص کو دنیا کی تجارت اپنے اندر یوں مستغرق کرلے کہ اُسے آخرت کی تجارت یاد ہی نہ رہے، تو وہ یقیناً بڑا بدبخت ہے۔
*کسی شخص سے اللہ تعالیٰ کی خاطر دوستی یا بھائی چارہ قائم کرنا بہت بڑی عبادتوں اور مقاماتِ بلند میں شامل ہے جو راہِ دِین میں میسر آسکتے ہیں۔
*دنیا میں دوستی کو برباد کرنے کے لیے اِس سے بڑھ کر اور کوئی چیز نہیں ہوتی کہ دوست کے ساتھ بات بات پر اِختلاف کا اِظہار کرتے رہیں اور مناظرہ کرنے لگیں۔
 
==امام غزالی کے متعلق شخصیات کی آراء==