"ابوبکر صدیق" کے نسخوں کے درمیان فرق
←اقوال
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں (ٹیگز: موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم) |
(ٹیگز: موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم) |
||
سطر 2:
==اقوال==
مختلف روایتوں میں سیدنا صدیق اکبر رَضی اللہُ تعالیٰ عنہ کے بے شمار ارشادات و اقوال نقل کیے گئے ہیں جو بالعموم آپ کے خطبات سے اخذ کیے گئے ہیں ان میں سے چند ارشادات یہاں بیان کیے جاتے ہیں۔
# عقل مند کی پہچان کم گوئی ہے۔
# جس پر نصیحت اثر نہ کرے اس کا دل ایمان سے خالی ہے۔
# مصیبت کی جڑ انسان کی گفتگو ہے۔
# شریف جب علم پڑھتا ہے متواضع ہو جاتا ہے۔
# گناہ سے توبہ کرنا واجب ہے مگر گناہ سے بچنا واجب تر۔
# صبح خیزی میں مرغان سحر کا سبقت لے جانا تیرے لیے باعث شرم ہے۔
# فقیر (مسکین) کے سامنے عاجزی اور ادب سے صدقہ پیش کر کیونکہ خوشدلی سے صدقہ دینا قبولیت کا نشان ہے۔
# بوڑھا توبہ کرے تو خوب ہے اور اگر جوان توبہ کرے تو خوب تر ہے۔
# جوان کا گناہ بھی اگرچہ برا ہے لیکن بوڑھے کا گناہ بدتر ہے۔
# تو دنیا کا سامان جمع کرنے میں مشغول ہے اور دنیا تجھ کو اپنے سے جدا کرنے میں سرگرم ہے۔
# ہر چیز کا ثواب ایک اندازہ ہے لیکن صبر کا ثواب بے اندازہ ہے۔
# جو شخص دعوت توحید کی ابتدا میں فوت ہو گیا وہ بہت خوش نصیب تھا۔
# امیروں کا تکبر کرنا برا ہے لیکن غریبوں اور متحاجوں کا تکبر کرنا بدتر ہے۔
# عام لوگ عبادت میں سستی کرے تو بری بات ہے لیکن اگر علما اور طلبہ عبادت میں سستی کرے تو یہ اور بھی زیادہ برا ہے۔
# دولت آرزو کرنے سے حاصل نہیں ہوتی۔
# بالوں کو خصاب لگا کر جوانی حاصل نہیں ہوتی۔
# دوائیں کھا کر صحت مند نہیں بنا جا سکتا۔
# مردوں کا شرم کرنا اچھا ہے لیکن عورتوں کا شرم کرنا بہت اچھا ہے۔
# غریب اگر تواضع کرے تو اچھا ہے لیکن امیروں کا تواضع کرنا بہت اچھا ہے۔
# زبان کو شکوہ شکایت سے روکو، خوشی کی زندگانی عطا ہو گی۔
# اللہ کے خوف سے روؤ اگر رونا نہ آئے تو رونے کی کوشش کرو۔
# اللہ سے ڈرو اور اس کی ایسی تعریف کرو جس کا وہ سزاوار ہے۔
# امید اور خوف دونوں کو مخلوط رکھو اور الحاح و زاری کے ساتھ دعا کرو۔
# دنیا میں حاکم کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے۔ قیامت کے دن اس سے سختی سے حساب لیا جائے گا اور اس کا اعمال نامہ بہت لمبا ہو جائے گا۔
# اگر میرا ایک پاؤں جنت میں ہو اور دوسرا پاؤں باہر تو بھی میں اپنے آپ کو اللہ کے غضب سے محفوظ تصور نہیں کرتا۔
# اللہ کی کتاب (قرآن مجید) کے عجائبات کبھی ختم ہونے والے نہیں اور نہ اس کی روشنی کبھی ماند پڑے گی۔
# (نیک عمل کرنے سے) اپنی رفتار تیز سے تیز کر دو کیونکہ تمہارے پیچھے ایک ایسا تعاقب کرنے والا لگا ہوا ہے جو بڑا ہی تیز رفتار ہے۔
# ہر عمل کا اس کے وقت کے ساتھ بجالانا ضروری ہے۔ اللہ تعالی اس وقت تک نفل قبول نہیں کرتا جب تک تم فرض ادا نہ کرو۔
# اس دن پر رو جو تیری عمر سے گزر گیا اور اس میں نیکی نہیں کی۔
# ہر کام کرتے وقت اللہ تعالی کو حاضر ناظر جانو۔ اس سے ڈرو اور شرم کرو۔
# کفار سے جہاد کرنا جہاد اصغر ہے اور نفس سے جہاد کرنا جہاد اکبر ہے۔
# نماز کو سجدہ سہو، روزہ کو [[w:صدقہ فطر|صدقہ فطر]]، حج کو فدیہ اور ایمان کو جہاد پورا کرتا ہے۔
# اخلاص یہ ہے کہ اعمال کا عوض نہ چاہے۔ دنیا کو آخرت کے لیے اور آخرت کو اللہ کے لیے چھوڑ دے۔
# جو امر پیش آتا ہے وہ نزدیک ہے لیکن موت اس سے بھی نزدیک تر ہے۔
# مومن کو اتنا کافی ہے کہ اللہ عزوجل سے ڈرتا رہے۔
# میں نیک کام کروں تو میری اعانت کرو۔
# میں برا کام کروں تو مجھے درست کرو۔
# سچائی امانت ہے اور جھوٹ خیانت۔
# عمل بغیر علم کے سقیم و بیمار اور علم بغیر عمل کے عقیم (بے کار) ہے۔
# بروں کی ہم نشینی سے تنہائی بدر جہا بہتر ہے۔
# جاہ و عزت سے بھاگو، عزت تمہارے پیچھے پھرے گی۔
# کسی مسلمان کو حقیر نہ جانو۔
# چھوٹا سا مسلمان بھی خدا کے نزدیک بڑا ہے۔
# موت پر دلیر رہو تم کو زندگی بخشی جائے گی۔
# ہم نے بزرگی تقوی میں، بے نیازی یقین میں اور عزت تواضع میں دیکھی۔
# جو قوم جہاد کو چھوڑ دیتی ہے اللہ اس کو ذلیل کر ڈالتا ہے۔
# مظلوم کی دعا سے بچو کیونکہ قبولیت اور اس کے درمیان میں کوئی چیز حائل نہیں ہے۔
# جس قوم میں بری باتیں عام ہو جاتی ہیں اللہ اس کو مصیبت میں مبتلا کر دیتا ہے۔
# باہم قطع تعلق مت کرو، بغض نہ کرو، حسد نہ کرو۔
# آپس میں بھائی بھائی ہو جاؤ جیسا کہ تم کو حکم ہے۔
<ref>سیرۃ خلیفۃ الرسول سیدنا ابو بکر صدیق از طالب ہاشمی صفحہ 418 تا 421</ref>
==مزید دیکھیے==
|