"جلال الدین رومی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 13:
*آخر [[منصور حلاج|منصور]] کا [[انا الحق]] کہنا بھی یہی معنی رکھتا ہے، لوگ سمجھتے ہیں کہ انا الحق کہنا بہت بڑا دعوی{{ا}}ہے۔ بڑا دعوی{{ا}} تو انا العبد (میں بندہ ہوں) کہنا ہے۔ اناالحق بہت بڑی عاجزی ہے کیونکہ جو شخص یہ کہتا ہے کہ میں خدا کا بندہ ہوں وہ دو ہستیوں کو ثابت کرتا ہے، ایک اپنے آپ کو اور دوسرا خدا کو، لیکن جو اناالحق کہتا ہے وہ اپنے آپ کو معدوم کرتا ہے، فنا کرتا ہے، وہ کہتا ہے اناالحق یعنی میں نہیں ہوں، سب وہی ہے۔ خدا کے سوا کوئی ہستی نہیں، میں کلی طور پر عدم محض ہوں اور کچھ بھی نہیں۔ اس میں بے حد عاجزی ہے مگر یہ بات لوگوں کی سمجھ میں نہیں آتی۔<ref>مولانا جلال الدین رومی، فیہ ما فیہ، (اردو ترجمہ ملفوظات رومی، مترجم، عبدالرشید تبسم) ادارہ ثقافت اسلامیہ، لاہور، طبح چہارم 1991ء، صفحہ 80</ref>
 
 
===دیوان شمس===
* اس نے ناز سے کہا کہ دیکھو اب زیادہ نا ستاؤ اور چلتے بنو<br>اس کا یہی کہنا کہ '''زیادہ نا ستاؤ''' میری آرزو ہے۔
===**دیوان شمس===
 
==مولانا رومی کے متعلق اقوال==